بڑے میاں کو نکال دو
بڑے میاں کا لن چھوٹا تھا۔ بیوی کے روز کے طعنوں سے تنگ آکرایک حکیم کے پاس گیا اور اپنا مسلہ بیان کیا۔ حکیم نے اسےدو دن کی دوایٴ دے کر تاکید کی کہ بتایٴ گیٴ خوراک سے زیادہ نہ کھانا۔ گھر آ کر اس نے سوچا کیوں نہ سارا کام ایک دن میں ہی ہو جاےٴ لہٰذہ اس نے ساری دوایٴ ایک دفعہ میں ہی ختم کر دی۔ دوایٴزوردار تھی تو بڑے میاں شام سے پہلے ہی فوت ہو گےٴ۔لوگ اکھٹے ہوےٴ، جنازہ پڑھایا گیا اور قبرستان لے جا کے دفنا آےٴ۔ اگلے دن ورثاءقبر پہ گےٴ تو دیکھا کہ بڑے میاں کا لن قبر سے منڈی نکالے کھڑا ہے۔انھوں نے سر کاٹ کے ساتھ ہی دفنا دیا۔ اگلے دن پھر گےٴ تو پھر سے سر نکلا تھا۔ لوگوں نے پھر کاٹ کے ساتھ دفنا دیا۔ تیسرے دن لوگ پھر دیکھنے گےٴ تو وہی حالت تھی۔ اس بار لوگوں نے قبر کھود کے بڑے میاں کو الٹا لٹا دیا کہ مسلہ ہی نہ رہے۔ چوتھے دن لوگ قبرستان گےٴ توحیران رہ گےٴ، سارےمردے اپنے قبروں سے نکل کے دھرنا دیےبیٹھے تھے اور نعرے لگا رہے تھے٫ہم لوگ یہاں آرام کرنے لیٹے ہیں، گانڈ مروانے نہیں۔ اس بڑے میاں کو قبرستان سےباہر نکالا جاےٴ؛
3 years ago